مشائخ عظام بڑی آ سانی سے مشکل سے مشکل مسائل کوحل فرما دیتے ہیں۔
مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدیقی لاثانی سرکارصاحب نے فرمایا کہ تفرقہ بازی نے دین کوبہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے اور اس میں وہ لوگ شامل ہیںجن کے پاس ظاہری علم تو ہے لیکن باطنی علم سے ناواقف ہیں ایسے میں نہ صرف فرقہ واریت پھیلتی ہے بلکہ بڑی تیزی سے گمراہی بھی پھیلتی ہے کیونکہ جن لوگوںکے پاس صرف ظاہری علم ہے اور وہ ظاہری علم چاہے جتنا زیادہ حاصل کرلیں اگر ان کے پاس باطنی علم نہیں ہے تو ایسے لوگوں کوشیطان، ان کے پیروکاروںسمیت گمراہی کاشکار کردیتاہے ۔اسی لئے تو امت میں 72فرقے بن چکے ہیں ۔جس ایک فرقے کاحضور نبی کریم روف الرحیم ۖنے فرمایا ہے کہ ایک جماعت ایسی ہوگی جوقیامت تک گمراہ نہیں ہوگی۔ اس کی کیا نشانی ہے ؟یہی کہ وہ ظاہر بھی رکھتے ہونگے اور باطن بھی۔یعنی ان کے پاس ظاہری علم بھی ہوگا اورباطنی علم بھی ہوگا۔آپ نے مزید فرمایا کہ مشائخ کے آستانے اور خانقاہیں آج بھی فرقہ واریت کوختم کرنے میں اہم کردار اداکررہے ہیں اور مذاہب عالم کے لوگ بارگاہ ولائیت سے فیوض وبرکات حاصل کررہے ہیں وہ صرف اس بناپر کہ جوبات یہ پڑھتے ہیں اس کوباطنی طور پر اللہ ورسولۖ کی بارگا ہ اقد س سے اس کی تصدیق کرلیتے ہیں اسی لئے ان کو شریعت کی روح کاعلم حاصل ہوتاہے اور بڑی آ سانی سے مشکل سے مشکل مسائل کوحل کرنے میں اہم کردار اداکرتے ہیں۔
پاکستان میں گستاخ صحابہ کرام،امہات المومنین اوراولیاء اللہ کے منکروںکیخلاف بھرپور ایکشن لیاجاناچاہیے۔ ایسے بے ادبوںاور گستاخوں کاکھوج لگاکران پر مقدمات درج کروائے جائیں۔