23ویں سالانہ بین المسلمین ،بین المذاہب امن کنونشن ،مشائخ وکمیونٹی ورکرزکنونشن 2012


4جولائی 2013بروز جمعرات     بمقام :پہاڑی والی گرائو فیصل آباد        زیر اہتمام : بین المذاہب امن اتحادپاکستان         خصوصی تعاون :   تنظیم مشائخ عظام پاکستان
صدارت : صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار صاحب مدظلہ العالی (چیئرمین بین المذاہب امن اتحادپاکستان،امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان)
مہمانان گرامی:   مشائخ عظام پروفیسر علامہ پیر محمد اکرم چشتی (ڈپٹی سیکرٹری پاکستان مشائخ کونسل )،پیر سید فداحسین حافظ آبادی (حافظ آباد )،صاحبزادہ پیر سید صابر حسین شاہ گردیزی(سیکرٹری جنرل سنی متحدہ کونسل لاہور)، پیر ساجد علی قادری قلندری (گدی نشین دربار عالیہ سائیں عبدالخالق گرجاکھ)،پیر منظور الٰہی تقی چشتی نظامی سیمانی (خانیوال)،حاجی محمد سلیم خان المعروف( باباجی اٹاری دربار) ،پیر حفیظ چشتی (آستانہ عالیہ چشتیہ صابریہ حفیظیہ سبزہ زار لاہور)، پیر مفتی محمد صدیق قادری چشتی (فیصل آباد )، پیر سید رومی شاہ(ڈجکوٹ)، سید محب حسین شاہ بخاری قلندری(فیصل آباد)، صاحبزادہ شبیر احمدسرکار، صاحبزادہ طہور احمدسر کار،صاحبزادہ محمدطاہرسر کار،صاحبزادہ احمد علی سر کار،صاحبزادہ محی الدین سر کار، پیر احسان الحق ساجد نقشبندی (گوجرہ)،پیر الطاف حسین نقشبندی (معروف نقیب ،شاعر ونعت خوان آف ساہیوال)، پیرمحمد راشد نقشبندی (لاہور)،پیر لیاقت علی نقشبندی (فیصل آباد )، پیر مختار احمدنقشبندی (فیصل آباد)،محمد ناصرعلی گل (خلیفہ جی)، نذیر حسین نقشبندی (خلیفہ جی)، پیر رانا محمدطاہر نقشبندی (فیصل آباد )، پیر مشتاق احمد نقشبندی (فیصل آباد )، پیر اعجازاحمدنقشبندی المعروف بابا جی سرکار (فیصل آباد )، پیر ڈاکٹر محمد انور نقشبندی (فیصل آباد )، پیر حاجی محمد افضل نقشبندی (فیصل آباد)، پیر امجد مسعودنقشبندی (کراچی )، پیر صوفی عبدالمجید نقشبندی (رحیم یار خان )، پیرطریقت محمد اصغر نقشبندی (فیصل آباد )، پیر حاجی افتخار نقشبندی (سعودی عرب)، پیر ذکاء الدین نقشبندی صابری (لاہور)، پیر عتیق الرحمن نقشبندی (جڑانوالہ )، پیر حافظ ڈاکٹر محمد ارشد نقشبندی (لاہور)، پیر حافظ محمد فریاد نقشبندی قادری (لاہور)، پیر افتخار احمد نقشبندی (لاہور)، پیر ڈاکٹر محمد الیاس نقشبندی قادری (لاہور)، پیر محمد خالد حنیف نقشبندی (فیصل آباد)، پیر تاج محمد نقشبندی (فیصل آباد)، پیر تلمیز الرحمن نقشبندی (فیصل آباد )، پیر محمد رمضان نقشبندی (لاہور)، صاحبزادہ سید بلال حسین شاہ گردیزی (ناظم اعلیٰ جامعہ فاطمیہ تعلیم القرآن)، جمیل احمد خان (سیکرٹری جنرل جامعہ فاطمیہ تعلیم القرآن) صاحبزادہ حافظ محمد نظیف چشتی صابری سبزہ زار لاہور)، پیر صوفی عبدالمجید نقشبندی (لاہور)، صاحبزادہ سید ناصر محمود گیلانی قادری، سہروردی، چشتی، سیالوی، سلطانی(سجادہ نشین دربار حضرت سیدکبیر الدین شاہدوار دریانی گجرات)، پیر طریقت صوفی محمد شریف قادری، قلندری، چشتی، نقشبندی، سہروردی، ابوالعلائی(ایم اے،  ایم ایڈ)، زیب سجادہ نشین میراں حسین زنجانی سید طاہر سجادکاظمی زنجانی( بانی چیئرمین تحریکِ محبت انٹرنیشنل)، صاحبزادہ قاضی پیر سید محمود الحسن صاحب مشہدی(خلیفہ مجاز علی پور سیداں  و  بغداد شریف، ناظمِ اعلیٰ جامعہ حسینیہ فیض العلوم ملتان روڈ لاہور)، مولانا غیاث الدین MPA(N) (شکر گڑھ ضلع نارووال)، جمیل احمد خان( سیکرٹری جنرل جامعہ فاطمیہ تعلیم القرآن ریلوے کیرج شاپ مغلپورہ لاہور)، صاحبزادہ سید بلال حسین شاہ گردیزی( ناظمِ اعلیٰ جامعہ فاطمیہ تعلیم القرآن)، صاحبزادہ قاضی عبدالغفار قادری مبلغ یورپ، مفتی سید عاشق حسین صاحب(مرکزی رہنما جمعیت علماء پاکستان)،آغا مظہر حسین مشہدی(چیئرمین افکارِ حسینیہ فائونڈیشن (رجسٹرڈ) لاہور پاکستان)، پیر عبدالہادی قادری(سجادہ نشین یار حسین شریف مردان)، رانا علم الدین غازی صاحب(ایڈوکیٹ ہائیکورٹ و سپریم کورٹ، چیئرمین تحریک انقلاب پاکستان)،،ڈاکٹرزونگ ڈاکٹر ذوالفقار علی گل (ایم بی بی ایس ،ایم اے ماس کمیونیکیشن)، ڈاکٹر عارف محمود بھٹی (لاہور)، ڈاکٹر شفقت حسین (کارڈیک سرجن)، حکیم عبا د اللہ خان (گولڈ میڈلسٹ)،مختلف مسالک کے علماء کرام مولانا محمد حسین آزاد الازہری (مرکزی ناظم برائے علماء مشائخ کونسل)، سید فرحت حسین شاہ (مرکزی ناظم منہاج القرآن علماء کونسل)، صاحبزادہ سید بلال حسین شاہ گردیزی (ناظم اعلیٰ جامعہ فاطمیہ تعلیم القرآن) جمیل احمد خان (سیکرٹری جنرل جامعہ فاطمیہ تعلیم القرآن)،مفتی حفیظ الرحمن بنوری (مہتمم رئیس الجامعہ عبداللہ بن مسعود) مکتبہ فکر دیوبند،مفتی سید عاشق حسین (مرکزی رہنماجمیعت علماء پاکستان )،صاحبزادہ قاضی عبدالغفار قادری، صاحبزادہ حافظ محمد نظیف چشتی صابری (سبزہ زار لاہور)،علامہ خالد محمود اعظم آبادی (اہلحدیث مکتبہ فکرفیصل آباد )،صاحبزادہ منشاء سالک رضوی (چیئرمین متحدہ امن کونسل پاکستان فیصل آباد )، علامہ مولانا محمد اشرف بٹ (فیصل آباد)، علامہ قاری محمد شہباز طیبی (فیصل آباد)،علامہ قاری محمد حنیف (لاہور)، علامہ قاری سلمان نقشبندی (سرگودھا)، مولانا قاری محمد امین (فیصل آباد)،حافظ محمد احسن نقشبندی مفتی محمد صدیق قادری چشتی (فیصل آباد)، سید محب حسین شاہ بخاری قلندری، صاحبزادہ علامہ منشاء سالک قادری رضوی (صدر جمعیت مشائخ پاکستان)، علامہ خالد محمود آبادی (اہل حدیث مکتبہ فکر)، پروفیسر علامہ پیر محمد اکرم چشتی (حافظ آباد)، مفتی حفیظ الرحمان بنوری (مہتم رئیس الجامعہ جامعہ عبداللہ بن مسعود دیوبند)، ،انسانی حقوق کی تنظیموں کے عہدیدار میاں محمد کامران (چیئرمین مووآن پاکستان)، عمران یوسف گوئندی (جنرل سیکرٹری موو آن پاکستان)، انجینئر چوہدری عبدالقدوس (آرکیٹیکٹ اینڈ انجینئرنگ ڈیزائنرز)، ملک عابد حسین اعوان (صدر انٹرنیشنل کمیشن فارہیومن رائٹس پنجاب سرگودھا)، حسنین احمد حالی (ڈپٹی کمشنر لینڈ اینڈ ریونیو لاہور)، محمد احمد محمود (مرکزی جنرل سیکرٹری ہیومن رائٹس انٹرنیشنل)، سہیل احمد رضا (ڈائریکٹر انٹرفیتھ اینڈ ہارمنی ڈیپارٹمنٹ)، ،وکلاء ونگ رانا ہارون الرشید (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ فیصل آباد)، محمد ہارون جاوید (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ لاہور)،سید خالد جاوید بخاری( ایڈووکیٹ سپریم کورٹ)،بین المذاہب کی معروف شخصیات  محمد احمد محمود (مرکزی جنرل سیکرٹری ہیومن رائٹس انٹرنیشنل)، سہیل احمد رضا (ڈائریکٹر انٹرفیتھ اینڈ ہارمنی ڈیپارٹمنٹ)،پرویز رفیق (سابقہ ایم پی اے )کرسچین کمیونٹی )،لارڈ بشپ شمس پرویز (مرکزی چیئرمین ایسوسی ایشن آف بشپ اینڈ ہیڈ آف دی نیشنل چرچزاِن پاکستان )،پاسٹر گبرائیل  (کرسچین کمیونٹی )،نوید والٹر (صدر ہیومن رائٹس فوکس پاکستان )،شکونتلہ دیوی (خواتین ونگ ہندو کمیونٹی )،ساجن بھاٹیا(چیئرمین مسیحا فائونڈیشن )،دانیال بھٹی (چیئرمین پاکستان اقلیتی پریم پارٹی )،عطا ء الرحمن (مرکزی صدر کیلاش کمیونٹی پاکستان )،کانجی رام (ایم پی اے، ہندو کمیونٹی )،مکیش لوہیر کھنہ (سابق تحصیل ممبر ہندوکمیونٹی بہاولنگر )،پنڈت فقیر ورام (ہندوکمیونٹی ڈیرہ نواب)،پنڈت سلطان رام (ہندوکمیونٹی بہاولپور)،بشپ منظور عالم (کرسچین کمیونٹی فیصل آباد )،کرشن لعل بھیل (لوک فنکار ہندوکمیونٹی )،میاں فاروق( چیئرمین نیشنل پیس کمیٹی)، موہن داس،پنڈت سنتوں رام، فقیر داس،بھگت گرو بالمیک،لالہ شنیل اجمل،کرتار سنگھ آزاد،گوبندہ جھنجھوٹ،رانی بھاٹیا،ثمن عروج(روزنامہ پاکستان)،سیاسی پارٹیوں کے عہدیدار چوہدری امجد وڑائچ (چیئرمین پاکستان نیشنل مسلم لیگ)، الیاس انصاری (ایم پی اے)،میڈیا کے نمائندگانمیاں محمد طارق (روزنامہ انقلاب لاہور)، رضوان الحق مرزا (کالم نگار ،جیوٹی وی لاہور)،محمد ضیا ء الحق نقشبندی (ہوسٹ جیونیوز،کوارڈینیٹر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین )،یامین صدیقی (صدر پنجاب پریس کونسل لاہور)، نسیم شاہ (بیوروچیف ،و نعت خوانB.PLUS TV)فیصل آباد، میاں محمد عمر سجاد (مبارک نیوز فیصل آباد)، راشد حجازی (صحافی لاہور)، شاہد منیر (چیف ایڈیٹر روزنامہ ندائے روشن خیالی فیصل آباد)،محمد زبیر لودھی (فوٹوگرافر BBCڈیرہ غازی خان)، منظور قادر بھٹی(FM 96 و روزنامہ پاکستان)،مظہرعباس (روزنامہ اخبار حق بیوروچیف فیصل آباد)،محمد وسیم نقشبندی (ایکسپریس ٹی وی چینل لاہور)،ذوالفقارصاحب (سوہنی دھرتی ٹی وی چینل اسلام آباد)امیران حلقہ (فیصل آباد شریف )پیر محمد اصغر نقشبندی(غلام محمد آباد) ،شبیر حسین نقشبندی(امین پارک) ،محمد جاوید نقشبندی(مانانوالہ)،عبدالقیوم نقشبندی(کراڑوالا)،محمد حسین نقشبندی (نورپور)،محمد صدیق نقشبندی(بھائیوالا) ،عبدالخالق نقشبندی(صدیق نگر)،رائو محمد اختر نقشبندی(سرسید ٹائون)،محمد اسلم لودھی نقشبندی(جڑانوالہ)،ماسٹر طاہر شہزاد صاحب(بچیانہ جڑانوالہ)،محمد اقبال صاحب(ہمایوںٹائون)،محمد شفیق صاحب(شمس آباد)،محمد اکرم نقشبندی(سمندری)،محمد طارق صاحب(منصور آباد)،محمد اعجاز نقشبندی(غازی آباد)،محمد ارشاد صاحب(روضہ پارک) ،بابر علی نقشبندی(208چک)،ارشاد صاحب (ڈھڈی والا)،منظور حسین نقشبندی(مکوآنہ)،پیر محمد اعجاز احمد باباجی سرکار صاحب(ڈی ٹائپ کالونی)،پیر مشتاق احمد نقشبندی(غلام محمد آباد)،حاجی خورشید صاحب(ڈجکوٹ)،ڈاکٹر خالد جاوید صاحب (مرید والا )،خلیل احمد نقشبندی(رجانہ)،بابر صاحب (غلام محمد آباد )،ملک لیاقت نقشبندی(سمن آباد)،محمد زبیر صاحب (نوابانوالہ)امیران حلقہ (راولپنڈی /اسلام آباد )محمد ارشد نقشبندی (نیوشکریال ٹائون)،محمد نعیم نقشبندی (چک شہزاد)،مشتاق احمد نقشبندی (راولپنڈی سٹی )امیران حلقہ (ملتان شریف )محمد خلیل شہزاد نقشبندی (نیوملتان شریف )،صاحبزادہ عبدالقیوم نقشبندی (ریلوے روڈ نجف کالونی )،ڈاکٹر نورمحمد سگو صاحب (ملتان شریف سٹی )امیران حلقہ (پاکپتن شریف )عبیدا حمد نقشبندی (غلہ منڈی )،فوجی محمد افضل نقشبندی (پاکپتن شریف سٹی )امیران حلقہ (بہاولپور)عبداللطیف شاہد نقشبندی (ماڈل ٹائون بی )امیران حلقہ (ٹوبہ ٹیک سنگھ)پیر احسان الحق نقشبندی (گوجرہ )،حافظ محمد عمران نقشبندی (کالا پہاڑ)امیران حلقہ (میاں چنوں)محمد وسیم نقشبندی(میاں چنوںسٹی )،ماسٹر ظفر نقشبندی (میاں چنوں )امیران حلقہ (فورٹ عباس)محمد جاوید نقشبندی (چشتیاں )امیران حلقہ (ساہیوال)پیر الطاف حسین نقشبندی (اقبال نگر )،پیر محمد صادق چشتی صاحب (گنگیجہ )،نذر حسین نقشبندی (ساہیوال سٹی )،محمد عامر شہزادصاحب (جہازگرائونڈ)،عبدالجبار نقشبندی (چیچہ وطنی)،محمد جاوید نقشبندی (چک 46/12-Lچیچہ وطنی)،محمد عمران نقشبندی (چیچہ وطنی سٹی)امیران حلقہ (سرگودھا)محمدعارف نقشبندی(گلشن جمال )،محمد عرفان نقشبندی (کوٹ فرید)،قاری سلیمان نقشبندی (کوئین چوک گلشن جمال)،محمد عثمان نقشبندی (بھیرہ شریف )،محمد فیاض نقشبندی (بھلوال)،قاری ظہیر عباس نقشبندی(مسجد اولیاء بلاک 13)،گل بدین خان نقشبندی (لاثانی کالونی)،حاجی محمد اکرم نقشبندی (سلانوالی)،احمد سعید نقشبندی (شاہین آباد)امیران حلقہ (اوکاڑہ )حافظ منظور احمدنقشبندی(گورنمنٹ کالونی )،رائو محمد یاسر نقشبندی (گارڈن ٹائون)امیران حلقہ (گوجرانوالہ)صوفی محمد اسلم خان نقشبندی(مونجی گرائونڈ)،ماسٹر محمد صفدرعلی نقشبندی(قلعہ دیوان مصطفی )،محمد رفیق صاحب (قلعہ دیوان سنگھ)،محمد اشفاق نقشبندی(سٹی گوجرانوالہ)،افتخار احمد نقشبندی(وڑائچ والی)،فاروق بٹ نقشبندی(گلشن پورہ )،ابراراحمد نقشبندی (محلہ کنوارہ )،قیصر محمود نقشبندی (مونجی گرائونڈ سٹی )،محمد عثمان نقشبندی(اصغر کالونی)،محمد بوٹا نقشبندی (گرجا کھ)،محمد خالد نقشبندی (سلامت پورہ )محمد آصف نقشبندی (گھکڑسٹی )،محمد عمران نقشبندی (پپناکھ)،آصف محمود نقشبندی (وزیر آباد )،منظور احمد نقشبندی (گلزارکالونی)،منیر حسین نقشبندی (تلونڈی)امیران حلقہ (کامونکی)میاں ریاض رسول نقشبندی (کامونکی)امیران حلقہ (حافظ آباد)پیر صفدرحسین نقشبندی (حافظ آباد)امیران حلقہ (خانیوال)خالد محمود بسرانقشبندی (کالونی نمبر 1)،محمد حنیف نقشبندی (فرید آباد)،ماسٹر محمد یوسف نقشبندی (حبیب کوٹ )،ڈاکٹر مختار احمد نقشبندی (کوٹ بیربل)،ساجد محمود صاحب (حبیب کوٹ )،ظہیر خان نقشبندی (صدیق ہسپتال)،محمد یسین نقشبندی (خانیوال)،عبدالقدیر نقشبندی (کبیر والا )،رانا عبدالکریم نقشبندی (احمد نگر )امیران حلقہ (رحیم یارخان )صوفی عبدالمجید نقشبندی (لیاقت پور)،نورالحسن نقشبندی (صادق آباد )،سلامت علی نقشبند ی (فیکٹری ایریا)،حاجی سعید نقشبندی (آباد چوک لیاقت پور)،ڈاکٹر محمد افضل نقشبندی (دبئی مارکیٹ صادق آباد )،محمد عاشق نقشبندی (لیاقت پور سٹی )،محمد عمران رشید نقشبندی (خان پور )،محمد زاہد نقشبندی (لیاقت پور صدر)امیران حلقہ (جلالپور جٹاں)محمد الیاس نقشبندی (جلالپور جٹاں سٹی )امیران حلقہ (گجرات)غلام عباس نقشبندی (فیض آباد )،محمد احتشام نقشبندی (دھیر کے کلاں)،ساجد محمود نقشبندی (سٹی گجرات)امیران حلقہ (کراچی)محمد یامین نقشبندی (نیوء کراچی)،نوید عظیم نقشبندی (کورنگی کراسنگ)،ذیشان نقشبندی (کراچی سٹی )امیران حلقہ (آزاد کشمیر)محمد زبیر نقشبندی (کوٹلی )امیران حلقہ (لاہور)پیر سید احمد ندیم نقشبندی (دھرم پورہ )،پیر محمد راشد نقشبندی (ٹائون شپ )،پیر محمد رمضان نقشبندی (مراکہ گائوں)،پیر صوفی فرزند علی نقشبندی (سوڈیوال کالونی )،پیر حافظ محمد فریاد نقشبندی (بلال گنج )،پیر افتخار نقشبندی (کوٹ عبدالمالک)،محمد شیراز خان نقشبندی (والٹن)،محمد وسیم نقشبندی (قلعہ گجر سنگھ)،شفاقت علی نقشبندی (لاجپت روڈ )،حاجی محمد ریاض نقشبندی (جیا موسیٰ )،آصف شبیر نقشبندی (چوبرجی)،واصف علی نقشبندی (دبئی ٹائون )،میاں محمد طارق نقشبندی (اسلام پورہ )،محمد عمران نقشبندی (حاجی کوٹ )،محمد ادریس نقشبندی (واپڈا ٹائون)،حکیم محمد بشیر نقشبندی (شاہ پور کانجراں)،محمد اعجاز نقشبندی (فاروقیہ کالونی )،محمد مشتاق نقشبندی (باغبان پورہ )،محمد افتان نقشبندی (کھاڑک)،محمد ناظم نقشبندی (شاہدرہ )،محمدعلی نقشبندی (اچھر ہ )،حاجی شاہد نقشبندی (گرین ٹائون)،شہزاد معراج نقشبندی (سوڈیوال دوئم )،قاری محمد حنیف نقشبندی (نشتر کالونی )،محمد عمران غنی نقشبندی (ساندہ کلاں )،پیر ڈاکٹر محمد الیاس نقشبندی (قاضی پارک )،اللہ رکھانقشبندی (ونڈالہ )،محمد اعظم نقشبندی (جوہر ٹائون )،محمد امجد نقشبندی (جوہر ٹائون)،محمد عاصم نقشبندی (ٹائون شپ )،توقیر احمد نقشبندی (نشاط کالونی )،محمد سلیم نقشبندی (شاد باغ )،ہمایوں رشید نقشبندی (مصطفی آباد )،محمد فرقان نقشبندی (سکندریہ کالونی )،افضال احمد نقشبندی (سوڈیوال کالونی )،محمد نواز نقشبندی(ٹائون شپ )،آغاراشد (سوڈیوال کالونی )،محمد خرم نقشبندی(ریلوے کالونی )،محمد عدنان نقشبندی(سلامت پورہ )،محمد آصف نقشبندی(بکرمنڈی )،محمد عدنان اکرم نقشبندی(گڑھی شاہو )،غلام مسعود عرفان نقشبندی(سوڈیوال کالونی )،محمد شہزاد علی نقشبندی(گلبرگ )امیران حلقہ (مظفر گڑھ )محمد ندیم نقشبندی(مظفر گڑھ )امیران حلقہ (سیالکوٹ)محمد نذر نقشبندی(سیالکوٹ سٹی )،محمد عثمان نقشبندی(سیالکوٹ صدر)،محمد یسین نقشبندی(ڈسکہ)امیران حلقہ (قصور)محمد سرورنقشبندی(روشن آباد )،محمد رشید نقشبندی(سٹی قصور)،سید عمران شاہ نقشبندی(پتوکی)،جاوید احمد نقشبندی(نورپورڈوگراں)،شبیر احمد نقشبندی(للیانی )امیر ان حلقہ (بھلوال )حافظ محمد بشیر نقشبندی (چک شمالی )امیران حلقہ (فورٹ عباس)بابا جی محمد ریاض نقشبندی(فورٹ عباس )امیرا ن حلقہ (لیہ )شاہد فاروق نقشبندی(چوک اعظم )،فیاض الحسن نقشبندی(فتح پور )،عابد حسین نقشبندی(لیہ)امیران حلقہ (بورے والا )عبدالجبار نقشبندی(بورے والا )،فتح محمد نقشبندی(بورے والا سٹی )امیران حلقہ (جہانیاںمنڈی )ملک محمد یسین نقشبندی(جہانیاں منڈی )،عبداللطیف نقشبندی (جہانیاںسٹی )امیران حلقہ (نارووال)محمد ندیم خالد نقشبندی(فتح خاص)،محمد نواز نقشبندی(کوٹ لکھ سنگھ)،محمد معروف نقشبندی(شکر گڑھ )امیران حلقہ (شیخوپورہ )مختار احمد نقشبندی (شیخوپورہ سٹی )،محمدشاہد نقشبندی(حبیب کالونی )،محمدعارف نقشبندی(شیخوپورہ )امیران حلقہ (شاہ کوٹ)محمد عدنان افضل نقشبندی(سٹی شاہ کوٹ)،ارمرکزی اراکین مجلس شوریٰ وخادمین آستانہ عالیہ لاثانیہ  رفاقت علی مائننگ انجینئر ،محمد ناصرعلی گل (خلیفہ جی،شعبہ تعلقات عامہ ) ، نذیر حسین نقشبندی (خلیفہ جی) محمد احسان خاں نقشبندی (مرکزی دفتر آستانہ عالیہ لاثانیہ)،،محمد حامد رضا نقشبندی (ایگزیکٹو ممبر لاثانی انقلاب )،محمد ناصرعارف نقشبندی (ایگزیکٹو ممبر لاثانی انقلاب )،غلام حیدرنقشبندی (ایگزیکٹو ممبر لاثانی انقلاب )، محمد ریحان نقشبندی (میڈیا سیکرٹری )،حافظ محمد احسن نقشبندی، ثناء اللہ نقشبندی، فضل عباس نقشبندی ،علی حسین نقشبندی، محمد امتیاز نقشبندی ،محمد رمضان نقشبندی (سرسید ٹائون)، محمد طارق نقشبندی، محمد آصف بٹ نقشبندی ، ڈاکٹر محمد آصف نقشبندی، محمد شریف نقشبندی، بابا ابراہیم نقشبندی، محمد شفیق نقشبندی ، محمد بلال نقشبندی، محمد حارث نقشبندی، شاہ محمد نقشبندی (شورکوٹ)، ظہور احمد نقشبندی (شور کوٹ) سمیت لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل، تنظیم مشائخ عظام پاکستان ،بین المذاہب امن اتحاد پاکستان ،ماہنامہ لاثانی انقلاب انٹرنیشنل کے ریجنل مینجرز، بیوروچیف و نمائندگان اور آل پاکستان صوم وصلوٰة کمیٹی کے لاکھوں مردوخواتین کمیونٹی ورکرز نے اس عظیم الشان کنونشن میں''فروغ اسلام اور استحکام پاکستان'' کیلئے شرکت کی۔ قاری محمد رمضان نقشبندی( تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی)،جبکہ پیر الطا ف حسین نقشبندی ، محمد ریحان نقشبندی ، محمد رمضان نقشبندی( نقابت )کے فرائض دئیے۔
صدیقی لاثانی سرکارصاحب اوردیگر مقررین کے خطابات :
صدارتی بیان و اختتامی دعا صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار مد ظلہ العالیٰ
(امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان،چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد ،چیئرمین لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل)
گزشتہ کئی سالوں سے مذاہب عالم کے لوگ ہماری عملی کاوشوں کو دیکھ کر بین المذاہب امن اتحاد پاکستان میں شامل ہوتے گئے ،اور جو مذاہب رہ گئے تھے (جیسے آج کیلاش کمیونٹی نے ہماری تنظیم میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے) وہ بھی تیزی سے ہماری تنظیم بین المذاہب امن اتحاد پاکستان میں شامل ہو رہے ہیں،کیونکہ بین المذاہب امن اتحاد کا مشن تمام مذاہب و مسالک کو ساتھ لیکر پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانا ہے۔ 1997 سے بین المذاہب امن اتحاد پر کام حضرت محمد ۖکے باطنی حکم پر شروع کیا گیا ،اس وقت بین المذاہب امن اتحاد کا کوئی شناسا نہیں تھا ۔ ہم نے مذاہب عالم سے رابطے شروع کردیے ،ہماری رہنمائی و روحانی تربیت آقائے کل ۖ نے فرمائی اور قرآن و حدیث پاک کا صحیح مفہوم ہمیں انہی کی تعلیمات سے ملا ،بین المذاہب امن اتحاد پاکستان کے اغراض و مقاصد میں یہ بات شامل ہے کہ ہم نے تمام مذاہب و مسالک کو ساتھ لیکر پاکستان کو امن کا گہوارہ بنا نا ہے ،اور اس ضمن میں ہمارا نیٹ ورک پورے پاکستان میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے ،ناقص حکومتی پالیسیوں اور امن کمیٹیوں کی وجہ سے پاکستان میں امن و عامہ کے حصول میں بہت سی مشکلات درپیش رہی ہیں۔اگر حکومت بین المذاہب امن اتحاد پاکستان اور تنظیم مشائخ عظام پاکستان کی تجاویز پر عمل کرے تو بہت جلد پاکستان میں امن قائم کیا جا سکتا ہے ۔حکومتی سرپرستی کے بغیر ہی گزشتہ 15سالوں سے بین المذاہب امن اتحاد اپنی مدد آپ کے تحت تما م مذاہب و مسالک کو ساتھ لیکر چل رہی ہے۔جس کا ثبوت آج کا یہ عظیم الشان اجتماع ہے جس میں تمام مذاہب و مسالک آزادی کیساتھ اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرسکتے ہیں۔
ہم اپنے پیرومرشد امام الفقراء سیدنا چادر والی سرکار کی کئی سال کی صحبت میں فیضیاب ہوتے رہے اسکی روشنی میں اسلام کی حقیقی روح کو پایا۔اور پھر وقت کیساتھ سا تھ جو احکامات آتے رہے ہم اس پر چلتے رہے۔ مخالفت بھی بہت ہوئی ،مگر جب لوگوں پر حقیقت آشکارہ ہوئی اور انہیں پتا چلا کہ کون لوگ مخلص ہیں ۔اور یہاں سیاسی اور ذاتی مفادات نہیں ہیں،یہاں کسی قسم کا کوئی فنڈ نہیں لیا جاتاتو لوگ شامل ہونا شروع ہوگئے۔اللہ کے فضل سے دوسرے مذاہب کے لوگوں کی ہماری تنظیم نے زیادہ مدد اور معاونت کی۔آستانہ عالیہ پر کرسمس ڈے یعنی یوم ولادت حضرت سیدنا عیسیٰ  مسیحی برادری کیساتھ منایا گیا، اللہ کا ذکر ہوا ،تو ایک مسیحی بھائی نے کہا کہ جب اللہ کا ذکر شروع ہوا تھا تو اس وقت سے میر ے پورے وجود میں اللہ اللہ کا ورد جاری ہو گیا،اور اللہ اللہ کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں۔اس مسیحی نے بتایا کہ اس دن کرسمس کی محفل کے بعد جب میں گھر جاکر سویا تو مجھے اپنے کمرے کی ہر چیز سے درودیوار سے اللہ اللہ کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں،تو اسی ذکر سے میر ی آنکھ کھل گئی، وہ مسیحی بہت حیران ہوا کہ ہم تو ایسا ذکر نہیںکرتے اور یہ ذکر تو رات محفل میں لاثانی سرکار کے آستانے پر ہوا تھا،ایک دفعہ کی محفل اٹینڈ کرنے سے کیسے اللہ اللہ کا ذکر جاری ہو گیا ،لوگ ترستے ہیں اس عطا کیلئے ،ساری ساری عمر تسبیحات کرتے ہیں کہ ہم سوئے ہوئے ہوںاور ہماری روح اور ہمارا قلب اللہ اللہ کا ذکر کرتا ہوایسی تاثیر آ جائے کہ ہم دل کو یاد نہ کروائیں بلکہ دل ہمیں یاد کروائے کہ اللہ اللہ کراپنی زبان سے اللہ اللہ کر،جب لوگ ہمارے پاس آتے ہیں تو ہم انہیں کہتے ہیں کہ ''حرام نہیں کھانا ،حرام سے پرہیز کرناہے '' ،کیونکہ جب کوئی شخص حرام کھاتا ہے تو وہ کھانے والے کے جسم میں ،خون میں شامل ہو جاتا ہے ،جس سے اسکی دعائیں قبول نہیں ہوتیں،چاہے وہ مسافر ہی کیوں نہ ہو اور وہ سارے راستے اللہ اللہ کرتا رہے مگر اسکے جسم پر حرام کا کپڑا ہوتو اللہ کو اس سے کوئی غرض نہیں۔مجھ سے کئی لوگوں نے پوچھا ،کئی ٹی وی اینکر صاحبان نے بھی مجھ سے کئی سوالات کیے،جہاں بھی پاکستان میں یا پوری دنیا میںسیلاب آرہے ہیں ،زلزلے آرہے ہیں،قحط ہورہا ہے ،قتل و غارت ،فتنہ فساد ہیں،تو ان سے بچائو کا کیا حل ہے تو میں نے کہا کہ وہاں کے لوگ سچے دل سے یہ عہد کر لیں اللہ کے حضور اپنے سابقہ گناہوں کی معافی مانگ کر کہ آئندہ حرام نہیں کھائیں گے،کسی کو تنگ نہیں کریں گے یا قتل نہیں کریں گے،ظلم نہیں کریں گے ،ذیادتی نہیں کریں گے ،ناجائز قبضے نہیں کریںگے  ،صرف اس بات سے رک جائیں ،پچھلی توبہ کرلیںیہی اس کا حل ہے۔
بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ آج کے دور میں روحانی فیض نہیں ہوتا،پہلے کے بڑے بزرگ تھے ان کے بارے میں سنا تھا فیض و کرم کا ،مگر آج کے دور میں نہیں ہو سکتا یا ہوتا ہی نہیں ہے ۔تو آج کے دور میں1993ء سے یہ اعلان میں نے حضورپاک ۖکے حکم سے کیا ہو ا ہے کہ خواہ کوئی بھی شخص ہو  روئے زمین کا ،جہاں کا بھی ہے کسی بھی مسلک یا مذہب سے اسکا تعلق ہے ،میرے پاس آجائے ،وہ صرف جھوٹ سے پرہیز کرے ،کسی پر بہتان نہ لگائے ، انبیاء کرام ،ازواج مطہرات اوراولیاء اللہ کی گستاخی نہ کرے،رزق حرام نہ کھائے تھوڑا ساذکر فکر کا طریقہ ہم بتائیں گے،اسی دن سے فیض شروع ہو جائے گا، ایک ماہ کے اندر اندر آپ کی کیفیات تبدیل ہو کو ذکر فکر اور نماز میں حلاوت محسوس ہونا شروع ہو جائیں گی اور آپکو حضورۖ ،صحابہ کرام اور بزرگان دین کی طرف سے تصدیق آنا شروع ہو جائے گی (انشاء اللہ)اور آپ کا روحانی تعلق ان ہستیوں سے قائم ہو جائے گا ،یہی راہ حق کی تصدیق ہوتی ہے اور اگر نہ ہوں تو ہمیں چھوڑ دیں۔تو اس اعلان کے بعد روحانی فیض پر یقین نہ رکھنے والے ،حضور پاک ۖکو نہ ماننے والے انہیں بھی اللہ کے فضل وکرم سے تصدیق ہوئی،اور آج یہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ دوسرے مذاہب و مسالک کے لوگ کس طرح اپنی محبتوں کا اظہار کر رہے ہیں، اور یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ جو تعلیم ہم آپ سے لے رہے ہیں،جو کیفیات کانزول شروع ہو گیا ہے ،اللہ کی رحمت کا ہم پر نزول شروع ہو گیا،اللہ کا ذکر جاری ہو گیاابھی تو ہم نے آپ سے بیعت بھی نہیں لی ہے ، سلسلے میں داخل بھی نہیں ہوئے، صرف دوستانہ ماحول میں میٹنگ ہوئی ہے ،ایک دوسرے کی عبادات کا طریقہ پوچھا ہے ،تو ان پر اللہ کی رحمت کا نزول شروع ہو گیا ،انہیں مشاہدات ہونا شروع ہو گئے۔تو ان کے دل میں خودبخود محبت پیدا ہو گئی ،عزت پیدا ہو گئی،اور فتنہ فسادتھا حسد یا بغض تھا وہ آہستہ آہستہ ختم ہوتا جا رہا ہے۔اب ہم بھی جتنے لوگ بیٹھے ہیں ہمیں بھی پہلے نہیں پتا تھا ،لیکن جب اللہ کے درویش کے پاس گئے ہیں تو حقیقت کھلی۔اسی طرح یہ لاکھوں لوگ یہ ایک دوسرے کے دشمن تھے،پاس بیٹھنا بھی گوراہ نہیں کرتے تھے ،دنیا داری میں ،اسکی حرص وہوس میں اتنا پھنس چکے تھے کہ اللہ کیلئے ہمارے پاس وقت ہی نہیں رہاتھا۔اب وہی لوگ بیٹھے ہیں میر ے سامنے آپ سب لوگ دیکھ رہے ہیںکس طرح مطمئن اور پرسکون، بے غم اور ہر فکر و پریشانی سے بے نیاز''یہی روحانی انقلاب ہے ''۔آپ سب مہمانوں کا ،مذاہب و مسالک کے اسکاکرز کا ،پریس اور انتظامیہ کا میں بہت شکریہ ادا کرتا ہوں ،اور انہیں اس کامیاب امن کنونشن پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔اور اللہ کے حضور یہ ہماری دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ ملک پاکستان کو اپنی حفظ و امان میں رکھے،ہر قسم کے شر سے محفوظ رکھے،ہمارا ملک امن کا گہوارہ بنے اور ملک پاکستان کو نیک اور مخلص حکمران عطا فرما!آمین
پیر الطاف حسین نقشبندی (نقیب ِ محفل  و  کوآرڈینٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان ساہیوال )
    نقیب ِ محفل نے تلاوت و نعت شریف کے بعد صدرِ محفل کا تعارف کرواتے ہوئے بیان کیا کہ صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان ،چیئر مین لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل، سرپرست اعلیٰ آل پاکستان صوم و صلوٰة کمیٹی ، چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد کمیٹی پاکستان اور سرپرست اعلیٰ ماہنامہ لاثانی انقلاب انٹرنیشنل ہیں۔ آپ کی ولادت باسعادت 1960ء کے آخر ی مہینوں میں ہوئی لیکن آپ سرکار کے مریدین آپ کا جشن ولادت ماہِ جولائی کی 2تاریخ کے بعد آنے والی پہلی جمعرات کو مناتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ بذریعہ خواب 1991ء میں مرشد اکمل جناب صدیقی لاثانی سرکار کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے حکم ہوا کہ لوگ ہر سال سالگرہ (برتھ ڈے) مناتے ہیں تم انکی مخالفت کرتے ہوئے ہر سال جولائی کی پہلی جمعرات کو جشن ولادت کے نام سے سالانہ محفل ذکر و نعت کا انعقاد کرو۔ آپ کے مریدین کی اندرون و بیرون ملک تعداد لاکھوں میں ہے۔ دین اسلام کی سربلندی اور امن و فلاح کیلئے آپ کے مریدین اہم کردار ادا کررہے۔ حضور لاثانی سرکار کی صحبت بابرکت اور تعلیم و تلقین کی بدولت لوگ دین کی طرف راغب ہوئے اور عبادت و ریاضت کو اپنا شعار بنالیا۔ دوسرے مذاہب اور غیر مسالک  کے ہزاروں لوگوں نے آپ کے دست حق پر بیعت کی سعادت حاصل کی ہے اور راہِ حق پر گامزن ہوئے۔ حضور قبلہ لاثانی سرکار کو بے نمازی کے ہاتھ کا کھانا پینا بھی منع ہے۔ آپ کی اس عادت مبارکہ کے طفیل آپ کی صحبت میں بیٹھنے والے بھی پابند صوم و صلوٰة بن گئے۔ الغرض آپ کی صحبت بابرکت کا ہر لمحہ فیوض و برکات کا آئینہ دار اور ہر ساعت کرم خاص کا مظہر ہے۔
مذاہب عالم کے راہنما اسکالرز، فلاحی ادارہ جات، قومی و بین الاقوامی شخصیات کی طرف سے گولڈ میڈلز، ایوارڈز اور اعزازات کی مختصر تفصیل
     مذاہب و مسالک سے بالاتر ہو کر کی جانے والے خدمات، فلاح انسانیت، اصلاح معاشرہ، استحکام پاکستان، اشاعت دین، صوفی ازم کا فروغ، ملکی و بین الاقوامی سطح پر بین المذاہب و مسالک امن اتحاد کا قیام جیسی تاریخ ساز خدمات کے اعتراف میں مذاہب عالم کے راہنما اسکالرز، فلاحی ادارہ جات، قومی و بین الاقوامی شخصیات کی طرف قائد روحانی انقلاب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کو گولڈ میڈلز، کئی ایوارڈز اور اعزازات پیش کئے گئے ہیں،جن میں سے چند اعزازت کی تفصیل درج ذیل ہے:
٭1999ء میں بزم نعت کونسل سندھ کی جانب سے فروغِ نعت و کلام کونسل گولڈ میڈل پیش کیا گیا۔
٭2002ء میں کمیونٹی ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے بہترین نمایاں سماجی خدمات سرانجام دینے پر سرٹیفیکیٹ برائے حسن کارکردگی پیش کیا گیا۔
٭2002ء میں منسٹری فار سوشل ویلفیئر پنجاب کی طرف سے فروغِ تعلیم اور تعلیمی مراکز کے قیام پر ستائشی مراسلہ بھیجا گیا۔
٭2002ء میں وزارتِ بہبود خواتین پنجاب کی طرف سے فروغِ صحت اور مراکز صحت کے قیام پر اعزازی سند پیش کی گئی۔
٭2002ء میں صوفی کونسل سندھ کی جانب سے اصلاح معاشرہ و فلاح انسانیت پر گولڈ میڈل پیش کیا گیا۔
٭2003ء میں سوشل ریفارمز کونسل سندھ کی جانب سے فروغ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ووکیشنل ایجوکیشن پر خدمات کو سراہتے ہوئے اعزازی سند پیش کی گئی۔
٭2003ء میں سوشل ریفارمز کونسل سندھ کی جانب سے بہترین قانونی امداد و مشاورت کی  خدمات کو سراہتے ہوئے اعزازی سند پیش کی گئی۔
٭2003ء میں تنظیم مشائخ عظام پاکستان کی جانب سے ایوارڈ برائے امن و فلاح پیش کیا گیا۔
٭2003ء میں محکمہ سوشل ویلفیئر پنجاب کی جانب سے فروغ دستکاری پر حسن کارکردگی شیلڈ پیش کی گئی۔
٭2005ء میں بین المذاہب امن کانفرنس لاہور کے موقع پر متفقہ رائے سے بین المذاہب امن اتحاد پاکستان کے قیام کا اعلان کیا گیاجس میں مذاہب عالم، مکاتب فکر ،دینی تنظیمات اور انٹرنیشنل انسانی حقوق کے اداروں کے اکابرین اور راہنمائوں نے صدیقی لا ثانی سرکار صاحب کی بے لوث اور مستحکم امن کاوشوںکو سراہتے ہوئے ''قومی بین المذاہب امن اتحاد پاکستان'' کا چیئرمین نامزد کیا اور حکومت سے اس اعلامیہ کی توثیق کا مطالبہ کیا۔
٭2008ء میں جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کو تسنیم قریشی صاحب (سابقہ وفاقی وزیر داخلہ حکومت پاکستان) کی جانب سے بین المذاہب  پر شاندار خدمات سرانجام دینے پر امن ایوارڈ پیش کیا گیا۔
٭2008ء میں وزیر جیل خانہ جات پنجاب کی جانب سے امن ایوارڈ پیش کیا گیا۔
٭2009ء میں انٹرنیشنل نیوز جینل فاکس نیوز اسلام آباد کی طرف سے امن ایوارڈ پیش کیا گیا۔
٭2009ء میں مذاہب عالم' مکاتب فکر' دینی تنظیمات' انٹرنیشنل انسانی حقوق کے اداروں' انجمن تاجران اور کمیونٹی ورکرز کی طرف سے امن ایوارڈ پیش کیا گیا اور تاج پوشی کی گئی۔
٭2009ء میں پروٹیکیشن آف ہیومن رائٹس فیصل آباد کی طرف سے سماجی و بین المذاہب امن اتحاد کے حوالے سے کی گئی کاوشوں پر تاج پوشی کی گئی۔
٭2009ء میں برائٹ فیوچر سوسائٹی لاہور کی جانب سے امن کاوشوں پر سفیر امن ایوارڈ پیش کیا گیا۔
٭2010ء میں تنظیم مشائخ عظام پاکستان کی طرف سے قائد روحانی انقلاب جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کی دہشت گردی کا خاتمہ، امن عامہ کی بحالی، تحفظ ناموس رسالتۖ، ناموسِ صحابہ اور ناموسِ اولیاء اور امن کیلئے جاری گرانقدار خدمات کے اعتراف میں سونے کا تاج پیش کیا گیا۔
٭2011ء میں میڈیا ونگ لاہور کی جانب سے سفیر امن ایوارڈ پیش کیا گیا۔
٭2012ء میں افکارِ حسینیہ فائونڈیشن کی جانب سے قائد روحانی انقلاب جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کو بین المذاہب حسن کارکردگی ایوارڈ پیش کیا گیا۔
٭2012ء جولائی انجمن تاجران شاہدرہ لاہور کی جانب سے سونے کا تاج پیش کیا گیا۔
٭2012ء جولائی انٹرریلیجیس پیس ایوارڈ میڈیا ونگ لاہور کی جانب سے پیش کیا گیا۔
٭2013ء جولائی پنجاب پریس کلب لاہور کی جانب سے یامین صدیقی صاحب (صدر پنجاب پریس کونسل  لاہور) نے سفیر امن ایوارڈ 2013ء پیش کیا۔
٭2013ء جولائی انجمن تاجران شاہدرہ لاہور کی جانب سے فروغِ امن اور فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے کی گئی کوششوں کے اعتراف میں شیلڈ پیش کی گئی۔
٭2013ء جولائی لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) انٹرنیشنل خواتین ونگ پاکپتن شریف کی جانب سے بین المذاہب امن اتحاد کیلئے کی جانے والی کاوشوں اور ویلفیئر فائونڈیشن کے حوالے سے کی جانے والی خدمات کے اعتراف میں صوفی مسعود احمد صدیقی المعروف لاثانی سرکار صاحب کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے سونے کا تاج پیش کیا گیا۔
٭2013ء جولائی خواتین ونگ فورٹ عباس کی جانب سے خواتین میں فلاح و بہبود کا شعور بیدار کرنے اور اسلام کی صحیح روح کے مطابق ملک میں امن و امان کے سلسلے میں کی جانے والی خدمات کے اعتراف میں سونے کا تاج پیش کیا گیا۔
٭2013ء جولائی مرکزی تنظیم صادق آباد ضلع رحیم یار خان کی جانب سے بین المذاہب امن اتحاد کے حوالے کی جانے والی خدمات کے اعتراف میں سونے کا تاج پہنایا گیا۔
٭2013ء جولائی: مختلف مذاہب و مسالک کے راہنمائوں نے آپکی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت فروغِ امن، فلاح و بہبود، بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے کی جانے والی خدمات کو سراہتے ہوئے اپنی تنظیموں کی جانب سے آپ کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کیا۔
٭ کثیر تعداد میں مشائخ عظام اور علماء کرام نے اعتراف کیا کہ مذاہب و مسالک کے لوگوں کا آپ کی روحانی و سماجی بصیرت کی بدولت بخوشی اس مشن میں شامل ہونا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ آپ پر اللہ رسولۖ کی خصوصی نظر عنایت ہے اور یہ سب روحانی فیوض و برکات کی بدولت ہی ممکن ہے کہ ملک بھر میں ہزاروں ادارے سماجی بہبود کے حوالے سے آپ کی سرپرستی عوام کی خدمت میں مصروفِ عمل ہیں۔ نہ صرف مرد حضرات بلکہ کثیر تعداد میں خواتین اسلام کی صحیح روح کو سمجھتے ہوئے دین اسلام پر عمل پیرا ہیں۔
پرویز رفیق (سابقہ MPA ،کرسچین کمیونٹی)
میں مبارکباد پیش کرتا ہوں صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کو کہ جس طرح میرے ہندو بھائی ،میرے مسلمان بھائی ،کیلاشی بھائی،اور دیگر مذاہب کے لوگ یہاں موجود ہیں۔یہ آپ ہی کی وجہ سے ممکن ہوا۔اور آج ہم اس عظیم الشان محفل ذکرونعت کے ذریعے اور اپنے اس اجتماع کے ذریعے اپنے وطن عزیز کو جس چیز کی ضرورت ہے ،امن کی صلح کی ،سلامتی کی اسی کی جدوجہد کے لیے ہم یہاں اکھٹے ہوئے ہیں میں صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کی ان ساری خدمات کو جو وہ مذہبی رواداری کے فروغ کیلئے مذہبی ہم آہنگی کیلئے اور اس ملک کو محبت اور انسانیت سے چلانے کیلئے ہیں،میں ان کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔آپکی خدمات کو ہماری یہ دھرتی جھٹلا نہیں سکتی۔ہم آپکی خدمات کے معترف ہیں۔
لارڈبشپ شمس پرویز(مرکزی چیئرمین ایسوسی ایشن آف بشپ اینڈ ہیڈ آف دی نیشنل چرچز ان پاکستان)
خداوند کی سلامتی آپ سب پر ہو۔سفیر امن جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کے زیر سایہ ہم سب مذاہب کے لیڈر انکی قیادت میں امن مشن کو لیکر چلیں ہیں۔ہمارے قائد صوفی مسعوداحمد صدیقی لاثانی سرکار نے امن کی بنیاد رکھی ،بھائی چارے کی بنیاد رکھی،کرسمس آستانہ عالیہ کے اند ر منایا گیا ۔ اور زندگی کی تاریخ میں ہم سب نے ملکر عیدمیلادالنبی ۖاپنی عبادت گاہوں میں بھی منایا۔
علامہ خالد محمود اعظم آبادی (اہلحدیث طبقہ فکر)
حضور نبی کریم  ۖ نے مکہ شریف میں جو سب سے پہلے درس دیا تھا کہ لوگوں اس دنیا میں امن و سلامتی کوعام کر دو۔مگر آج بہت سے نام نہاد لوگ امن کے نام پر ملک کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں ،کیونکہ عملی کام ختم ہو کر رہ گیا ہے ۔جس وجہ سے دہشت گردی کو ختم نہیں کیا جا سکا،آج ہمیں لاثانی سرکار جیسی عملی کاوشوں کی ضرورت ہے ،آج ضرور ت ہے ،کہ قرآن میں جس کا ذکر آیا کہ''اے لوگو!اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رہو، اور تفرقے میں مت پڑو!''۔تو میں اس پلیٹ فارم پر سب کو عملی طور پر شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں ۔اور ایک بار پھر صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کو اس شاندار محفل اور اجتماع پر مبارکباد دیتا ہوں۔
صاحبزادہ منشاء سالک رضوی(چیئرمین متحدہ امن کونسل پاکستان)
 آج ہم صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کی قیادت میں منظم ہیں ،متحد ہیں ،متحرک ہیں ۔اور میں آپ سب لوگوں سے یہ گزارش کروں گا کہ آپ سب بھی صوفی مسعود احمدصدیقی لاثانی سرکار کا ساتھ دیں۔کیونکہ وہ امن کیلئے کام کر رہے ہیں ۔اور جو امن کیلئے کام کریں گے ہماری جانیں بھی انکے لیے حاضر ہیں ۔اور لاثانی سرکار آپ قدم بڑھائیں ہم آپ کیساتھ ہیں ۔
پروفیسر علامہ پیر محمد اکرم چشتی (ڈپٹی سیکرٹری پاکستان مشائخ کونسل )
آج کی یہ مجلس اور بین المذاہب کارواں دیکھ کر مجھے حضرت خواجہ نظام الدین اولیا کا دور یاد آگیا ،کیونکہ انکی مجلس میں بھی ،تمام مذاہب کے لوگ حاضر ہوا کرتے تھے اور آپ کے دربار عالیہ میں کوئی روک ٹوک نہیں تھی ،اور سب ہی فیض پارہے تھے۔لہٰذا یہ ظاہر ہوا کہ فقیر کا مذہب انسانیت کی خدمت ہے ،فقیر کا مسلک انسانیت کی فلاح و بہبود ہے ،اور انسانیت کا اتحاد ہے ۔
پیر سید فدا حسین حافظ آبادی
آپ ۖ تمام جہانوں کیلئے رحمت بن کر آئے،آپ ۖ زندہ ہیں ہم سب کا سلام و درود شریف سنتے ہیں جو کہیں بھی ہو ،جس حالت میں ہو ،جہاں سے بھی پکارتا ہو،جس زبان میں بھی پکارتا ہو،آقائے کل ۖ وہ سنتے ہیں چاہے خواب میں آکر چاہے ظاہری حالت میں آکر۔اس دنیا میں ہر چیز کے فائدے بھی ہیں اور نقصانا ت بھی ہیں ،یعنی جو چیز رحمت ہے وہ زحمت بھی ہے ،مگر آقا صلوٰة و السلام کی ذات وہ واحد ذات ہے جو رحمت ہی رحمت ہے تمام عالمین کیلئے جس طرح اللہ رب العزت رب العالمین ہیں اسی طرح حضورۖ تمام عالمین کیلئے رحمت ہے۔ آج کی یہ مجلس اور یہ کنونشن فروغ امن ،استحکام پاکستان اور دہشت گردی کیخلاف ایک سنگ میل کے طور پر ثابت ہو گا ۔کیونکہ ہمارے آقا و مولاۖ کی ذات رحمت ہے تمام جہانوں کیلئے انہی کی تعلیمات پر عمل پیر اہو کر ہم اپنے گھروں میں، معاشرے میں ،شہروں میں ،ملک میں اور غرض یہ کہ پوری دنیا میں امن ہی امن اور پیار ہی پیار کو فروغ دے سکتے ہیں۔ آج کے اس کامیاب اجلاس میں ،میں صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔آپ سب کا بہت بہت شکریہ!
محمد ضیاء الحق نقشبندی (ہوسٹ جیو نیوز،کوآرڈینیٹر ڈاکٹرعامر لیاقت )
میں آپ سب سے گزارش کرتا ہوں کہ لاثانی سرکار صاحب کے عظیم جاری مشن میں آپ سب لوگ بڑھ کر حصہ لیں ،یہ امن ،پیار ،محبت کا درس دے رہے ہیں۔استحکام پاکستان کے لیے دن رات کاوشیں کر رہے ہیں ۔آپ سب ان کا ساتھ دیں تاکہ اس جاری مشن میں تاقیامت ترقی رہے۔آمین!
پاسٹر گبرائیل (کرسچین کمیونٹی )
ہم تما م مذاہب عالم اور مسیحی برادری کیطرف سے بالخصوص اس بات کا اعتراف کر چکے ہیں کہ ہم امن مشن میں لاثانی سرکار کیساتھ ہیں۔اور اسکے علاوہ میرے ساتھ دوسرے مذاہب کے بہت سے رہنما بھی تشریف فرما ہیں۔میر ی دعا ہے کہ خداوند کریم ان کی عمر میں برکتیں دے تاکہ آپ کا یہ امن مشن جاری و ساری رہے، تمام مذاہب کو ساتھ لیکر چلیں ،انکی رہبری کریں انکی رہنمائی کریں ،تاکہ اس دنیا میں رب نے انسان کو جس مقصد کیلئے بھیجا ہے وہ مقصد پورا ہو جائے،بہت شکریہ
مفتی سید عاشق حسین (مرکزی رہنما جمعیت علماء پاکستان)
میں نے تین باتیں کرنی ہیں ،ایک آج کے اس اجتماع کے بارے میں،ایک ولی کے ہاتھ کے حوالے سے ،درویش کے ہاتھ کے حوالے سے ،اور ایک اس روحانی انقلاب کے حوالے سے ۔پہلی بات تو یہ ہے کہ داتا کی نگری سے لیکر ایشیا کے اس مانچسٹر کے اس وسیع و عریض پہاڑی گرائونڈ کا دامن آج عاشقان لاثانی سرکار پیر ربانی،مرشد حقانی حضرت پیر طریقت ،رہبر شریعت صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کے غلاموں کے سامنے اپنے تنگی داماںکا اظہار کر رہا ہے ،تاحد نگاہ عاشقوں کا یہ ٹھاٹھیں مارتا ہوا ہجوم اللہ کی قسم یہ زمانہ قدیم کے اسلاف کی یاد کو تازہ کر رہا ہے کہ درویش آج بھی لوگوں کے دلوں پر حکومت کرتے ہیں ،حکمرانوں تم گردنوں پر حکومت کرتے ہو آئو دیکھو دلوں پر کون حکومت کررہا ہے،تم نے لوگوں کو لوڈشیڈنگ کے سمندر میں غرق کر رکھا ہے ،مگر مہنگائی کے طوفان میں ستائے ہوئے لوگ،گھر گھر میں مبتلا پریشان حال لوگ آج اللہ کی قسم لاثانی سرکار کے دربار میں کس طر ح مطمئن اور حالات سے بے نیازاور پرسکون بیٹھے ہیں۔آئو دیکھو! اسی کو ولی کی کرامت کہتے ہیں ۔
ساجن بھاٹیا ( چیئرمین مسیحا فائونڈیشن )
 میرے محترم عزت مآب ہر دل عزیز،ہر فرقے ہر مذہب میںاگر ہر دل عزیز شخصیت کو ہم نے دیکھا ہے تو وہ لاثانی سرکار ہیں۔ہمیں تقریباً4 سال ہو گئے آستانہ عالیہ لاثانی سرکار آتے ہوئے تو ہم نے یہاں ہر مذہب دیکھا ہر مسلک دیکھا ،آج ہی کی مثال لے لیں ،ہندو، مسلم ،سکھ ،مسیحی ،کیلاشی بھائی موجود ہیں یہاں ہمیں کوئی فرقہ اور کوئی مسلک نظر نہیں آرہا ہے یہاں صرف پیار ہی پیار نظر آرہا ہے ۔اور یہ پیغام دینا چاہوں گا میاں برادران کو اور ایجنسیوں کو کہ یہ حقیقی امن مشن ہے جو لاثانی سرکار صاحب لیکر چل رہے ہیں ۔انہی کے مشن پر عمل کر کے ہم دہشت گردی کے جن کو وہ جن جو کسی بھی صورت قابو میں نہیں آرہا ہے ایسی شخصیات کے تعاون سے ہم اس جن کو قابو میں کر سکتے ہیں ۔آپ بھی اسی طرح لاثانی سرکار صاحب کے مشن کو لیکر چلیں تاکہ ہم اپنے ملک کو امن کا گہوارہ بنا سکیں۔شکریہ!  
یامین صدیقی (صدر پنجاب پریس کونسل لاہور)
اتنی کثیر تعداد میں لوگوں کا منظم ہجوم اپنی عقیدتوں کے پھول نچھاور کررہے ہیں۔ میں نے اپنی 37 سال کی صحافتی زندگی میں ایسا اجتماع نہیں دیکھا ۔جس میں ہر مکتبہ فکر ،ہر شعبہ زندگی ،ہر مذہب ،ہر برادری ،ہر علاقے سے تعلق رکھنے والے حضرات کیساتھ ساتھ ہماری بہنیں اور بیٹیاں اتنی بڑی تعداد میںشرکت کرتی ہوں۔
دانیال بھٹی( چیئرمین پاکستان اقلیتی پریم پارٹی)
بحیثیت اقلیتی لیڈر جب یہ پیغام ملا کہ 4 جولائی کو فیصل آباد میں بین المذاہب کا اجتماع ہو رہا ہے ،میں نے یہ سوچا کہ جس طرح بین المذاہب کے تحت جیسے پاکستان میں دکھاوے کا کام ہو رہا ہے یہ بھی شائد کوئی ویسا ہی کوئی پروگرام ہو گا ۔مگر مجھے اصرا ر کیا گیا کہ آپ نے وہاں ضرور پہنچنا ہے ۔یہاں آکر میں نے دو تبدیلیاں دیکھیں،ایک یہ کہ یہاں لالچ نہیں ہے ،اور دوسری تبدیلی یہ کہ میرے 9 بیٹے ہیں اور اگر میں ان سے کہوں کے شام 6 بجے سے صبح 6 بجے تک یہاں بیٹھنا ہے تو میں حلفاً کہتا ہوں کہ وہ نہیں بیٹھیں گے ،آج میں حیران ہوں کہ ایک شخصیت کو دیکھنے کیلئے یہاں سے لوگ اٹھ ہی نہیں رہے ہیں،کوئی ہل ہی نہیں رہا ہے ،کثیر تعداد میں خواتین بھی نہایت ہی ادب سے اور توجہ سے محفل کو سن رہی ہیں،یہ لاثانی سرکار کی تربیت کا نتیجہ ہے بحیثیت ایک پارٹی کے قائد کے جو پارٹی پورے پاکستان میں کام کر رہی ہے او ریورپین یونین میں رجسٹرڈ ہے تو میں بحیثیت قائد یہ اعلان کرتا ہوں کہ میں آپ کے اس پلیٹ فارم میں آپ کا مکمل اتحادی ہوں۔
عطاء الرحمن (مرکزی صدر کیلاش کمیونٹی پاکستان)
میں کیلاش کمیونٹی کیجانب سے اس عظیم الشان کنونشن کے انعقاد پر صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار کو مبارکباد دیتا ہوں ،آپ نے کیلاش کمیونٹی کو بہت عزت دی ،اور آپکی محبت کے پیش نظر ہم 16 گھنٹوں کی مسافت طے کر کے یہاں اس محفل میں حاضر ہوئے ہیں ،اور ہمارے لئے یہ بہت اعزاز کی بات ہے کہ مجھے یہاں اس محفل میں کچھ بولنے کا موقع دیا گیا ۔آپکی قائدانہ صلاحیتوں ،آپکے امن مشن کو دیکھتے ہوئے،اور آپکے عظیم اخلاق سے متاثر ہو کر کیلاش کمیونٹی کے پاکستان بھر سے 4000 گھر اور 16000 ہزار افراد آپکے اس مشن میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔
محمد ریحان نقشبندی (میڈیا سیکرٹری  و نقیب ِ محفل )
نقیب ِ محفل نے بین المذاہب امن اتحاد کنونشن 2013ء کا پس منظر بیان کرتے ہوئے بتایا کہ 1998ء میںصوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب نے عالمی تناظر کی روشنی میں مسائل کے حل کیلئے پاکستان میں پہلی مرتبہ بین المذاہب ہم آہنگی کانظریہ پیش کیا اور مختلف مذاہب اور مسالک کے افراد کو دعوت فکر دی۔ 1999 ء تک مختلف خطوط اور مراسلوں کے ذریعے حکومت وقت کو دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمہ کے تجاویز ارسال کیں۔ دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے حکومت کی توجہ واضح قانون سازی کی طرف مبذول کروائی ۔
    قیام امن کے لیے مذاہب عالم کے معتدل اسکالرز، معتبر صوفیاء و مشائخ ، مکاتب فکر،انسانی حقوق و سول سوسائٹی کے نمائندگان اور مکاتب فکر کی متفقہ تحریک ا فہام و تفہیم اور مذاکرات کے ذریعے معاملات کے حل پر یقین رکھتی ہے۔ بین المذاہب ہم آہنگی اور برداشت کے فروغ کے لئے مذاہب عالم اور مختلف مکاتب فکر کا ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہونا اعتدال پسندی کی فتح کی علامت ہے ۔2002 ء کے آخر تک بین المذاہب ہم آہنگی اور برداشت کے فروغ کیلئے صدیقی لاثانی سرکارنے پاکستان میں آباد سب کمیونٹیز جیسے مسلم، عیسائی، سکھ، ہندو، پارسی اور بہائی کمیونٹی وغیرہ کو ایک پلیٹ فارم پرمتحد ہونیکی دعوت پیش کی۔
    دسمبر2005ء میںبین المذاہب امن کانفرنس لاہور کے موقع پر متفقہ رائے سے بین المذاہب امن اتحاد پاکستان کے قیام کا اعلان کیا گیاجس میں مذاہب عالم، مکاتب فکر ،دینی تنظیمات اور انٹرنیشنل انسانی حقوق کے اداروں کے اکابرین اور راہنمائوں نے صدیقی لا ثانی سرکار صاحب کی بے لوث اور مستحکم امن کاوشوں<

سالانہ کنونشن