بین المذاہب امن کانفرنس
بمقام : لاہور زیر اہتمام : بین المذاہب امن اتحاد پاکستان خصوصی تعاون: تنظیم مشائخ عظام پاکستان
زیر سرپرستی: صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارصاحب (چیئرمین بین المذاہب امن اتحاد پاکستان ،امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان )
مہمان خصوصی: جناب تسنیم احمدقریشی (وفاقی وزیر مملکت برائے امور داخلہ)
خصوصی آمد : جناب چوہدری عبدالغفور صاحب (صوبائی وزیر جیل خانہ جات پنجاب)
مہمانان گرامی :جناب سید ہارون شاہ گیلانی صاحب (مرکزی چیف آرگنائزر NPCIH) ، جناب میاں ذوالفقار بٹ صاحب (سنیئر وائس چیئرمین NPCIH)، جناب علامہ مشتاق حسین جعفری صاحب (وائس چیئرمین NPCIH)، صاحبزادہ جناب پیر سید شفقت رسول صاحب (کوارڈینیٹر چیئرمین NPCIH)، کرنل (ر) جناب عبدالرئوف خان مگسی صاحب ( چیئرمین اوور سیز فارن افیئرز )۔مشائخ عظام :پیر طریقت جناب سید سعادت علی شاہ صاحب ( سجادہ نشین مرکزی دربار عالیہ چورہ شریف اٹک)،پیر طریقت جناب خواجہ کامران فرید(ولی عہد دربار حضرت خواجہ غلام فرید کومٹھن راجن پور)، پیر طریقت جناب سید سیف الرحمن اخوند درویزہ صاحب (کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان صوبہ سرحد)،پیر طریقت جناب مخدوم سید شیر علی بخاری صاحب ( سجادہ نشین آستانہ علیہ سہر وردیہ دینہ شریف جہلم )، پیر طریقت جناب پروفیسر زمان بادشہ نقیبی ( خلیفہ مجاز دربار عالیہ نقیبیہ فیصل آباد )،پیر طریقت جناب بشیر الدین قادری ابو العلائی ( سجادہ نشین دربار عالیہ قادریہ چشتیہ )، پیر طریقت جناب ڈاکٹر حضر محمود قاضی صاحب (خلیفہ مجاز آستانہ علیہ دیول شریف سرگودہا)، پیر طریقت محمد طاہر طیبی( آستانہ عالیہ کرمانوالی سرکار اوکاڑہ)،پیر طریقت جناب سید شوکت علی ابوالعلائی صاحب ( مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)،پیر طریقت جناب صوفی محمد سلیم نقشبندی صاحب ( مرکزی رکن تنظیم مشائخ عظام پاکستان)، پیر طریقت جناب احسان الحق معصومی صاحب ( کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان ٹوبہ)،جناب پیر سید احمد ندیم شاہ صاحب نقشبندی (کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان گوجرانوالہ)، پیر طریقت جناب لیاقت علی نقشبندی صاحب (کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان فیصل آباد)،پیر طریقت جناب محمد راشد نقشبندی صاحب (کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان لاہور)، پیر طریقت محمد صادق چشتی صاحب (کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان ساہیوال)، پیر طریقت جناب امتیاز نذیر نقشبندی صاحب (کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان سرگودھا)، جناب علامہ پیر الطاف حسین نقشبندی صاحب ) کوارڈینیٹر تنظیم مشائخ عظام پاکستان ساہیوال)، پیر طریقت جناب صوفی فرزند علی صابری صاحب ( آستانہ عالیہ صابریہ سوڈیوال لاہور)،پیر طریقت ڈاکٹر محمد الیاس قادری صاحب، جناب پیر گلزار احمد قادری صاحب، جناب پیر اعجاز احمد نقشبندی صاحب، پیر حافظ فریاد احمد نقشبندی صاحب، جناب پیر مختار احمد نقشبندی صاحب، جناب پیر محمد امجد نقشبندی صاحب، جناب پیر محمد رمضان نقشبندی صاحب،پیر طریقت جناب راجہ محمد علی سیفی صاحب، جناب پیر محمد افتخار نقشبندی صاحب،پیر طریقت جناب مشتاق احمد نقشبندی صاحب، جناب پیر عتیق الرحمن نقشبندی صاحب، جناب پیر رانا طاہر نقشبندی صاحب، جناب پیر ڈاکٹر محمد انور نقشبندی صاحب، جناب پیر رمضان شکوری صاحب۔علمائے کرام :پیر طریقت جناب مفتی سید مزمل حسین شرقپوری صاحب (خلیفہ مجاز علی پور سیداں شریف)، پیر طریقت جناب مفتی صفدر علی قادری اشرفی صاحب ( جانشین محدث قصوری)،جناب محمد حنیف جلالپوری نعیمی صاحب ( ایم، بی ایڈ فاضل درس نظای، صدر نعیمیہ ٹرسٹ جلاپور جٹاں)، جناب عابد حسین گردیزی صاحب( چیئرمین مشائخ اہل سنت پاکستان و سنی علماء کونسل)، جناب قاضی عبدالغفار قادری صاحب، جناب علامہ جعفر سعیدی صاحب، جناب علامہ محمد حفیظ اظہر صاحب، جناب علامہ یاسر شمس صاحب، جناب علامہ لیاقت رضوی صاحب، جناب قاری سلیمان نقشبندی صاحب۔مذاہب عالم کے اسکالرز:رام ناتھ مہاراج( شری پنج مکھی ہنومان مندر کراچی)، کرنل ایل کے ٹریسلر ( چیئرمین مسلم کرسچن اتحاد (لاہور)،جناب ڈاکٹر منوہر چاند صاحب(سیکرٹری جنرل منیورٹیز کوارڈینیشن کونسل لاہور)،جناب گرو سکھ دیو جی صاحب (صدر گرو گورکھ ناتھ سیوا منڈل پاکستان)،جناب سردار گورمیت سنگھ صاحب (نائب صدر مسلم سکھ فیڈریشن پاکستان)، جناب رمیش کمار جے پال صاحب(ایگز یکٹو ڈائریکٹر ہرے راما فائونڈیشن) ، جناب کرشن لال بھیل صاحب، جناب موہن بھگت صاحب، جناب پرشوتم پنوار صاحب، جناب ماسٹر عنائت جوزف صاحب۔وکلاء صاحبان:جناب خالد محمود بسرا صاحب ( ایڈووکیٹ ہائیکورٹ )، جناب معین الدین تیموری صاحب (ایڈووکیٹ ہائیکورٹ)،جناب شعیب فرید طاہر صاحب (ایڈووکیٹ ہائیکورٹ ساہیوال)،جناب سید مشتاق احمد زیدی صاحب ( ایڈووکیٹ ہائیکورٹ )، جناب غلام مصطفی اولکھ ( ایڈووکیٹ ہائیکورٹ )، جناب رانا ہارون الرشید صاحب ( ایڈووکیٹ ہائیکورٹ )ڈاکٹر حضرات:ڈاکٹر شفقت حسین صاحب(کارڈیک سرجن میوہسپتال لاہور)،ڈاکٹر ذوالفقار علی گل صاحب ، ڈاکٹر محمد ارشد صاحب ( ای این ٹی سپیشلسٹ)،ڈاکٹر خرم علی صاحب ( فیملی فیزیشن)،ڈاکٹر محمد اشفاق صاحب (الٹرا سائونڈ اسپیشلسٹ )،ڈاکٹر نور محمد سگو صاحب ( چیسٹ سپیشلسٹ)،ڈاکٹر ناصرہ خورشید صاحبہ ( گائنا کالوجسٹ لاہور)،ڈاکٹر شمیلہ خرم علی صاحبہ ( گائنا کالوجسٹ لاہور)،ڈاکٹر عائشہ شیراز صاحبہ ( سائیکالوجسٹ)،ڈاکٹر شازیہ ارشد صاحبہ (گائنا کالوجسٹ)،ڈاکٹر روبینہ مصطفی صاحبہ ( گائنا کالوجسٹ)ڈاکٹرعائشہ رحمان( سائیکالوجسٹ،مرکزی کوآڈینیٹر لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن) داکٹر فرحانہ ،ڈاکٹر فہمیدہ ملک ۔ایجوکیشن ونگ:جناب شاہد بھٹہ صاحب ( ایڈیشنل سیکرٹری سکول و ایجوکیشن پنجاب)،پروفیسر جناب سید خورشید عالم صاحب(چیئرمین اسکالرز گروپ آف کالجرز لاہور)،پروفیسر جناب نذیر احمد صاحب ، پروفیسر جناب سید افتخار حسین صاحب ( ایم سی کالج لاہور)، پروفیسر جناب ذوالفقار علی صاحب،جناب ملک حافظ انوار حسین صاحب ( صدر پرائیوٹ سکولز آرگنائزیشن ملتان ڈویزن )۔خواتین ونگ:مسز ناظرہ مسعود صاحبہ ( چیئر پرسن لاچانی ویلفیئر فائونڈیشن )، مسز مہوش مسعود صاحبہ (ایگزیکٹو ممبر لاثانی نعت و کلام کونسل)،مسز عارفہ افتخار صاحبہ ( صدر لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن شاہدرہ لاہور)،مسز طاہر ہ اشرف (صدر لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن ضلع پاکپتن شریف)،مسز نورین ندیم صاحبہ ( صدر لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن گوجرانولہ )،سمیرا خالد صاحبہ( صدر لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن خانیوال)،مسز فریدہ احسان صاحبہ( صدر لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن ٹوبہ)،راشدہ اعجاز صاحبہ ( صدر لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن شیخوپورہ)، فوزیہ اکبر صاحبہ ( صدر لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن میاں چنوں)، نسرین صاحبہ( صدر لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن سیالکوٹ)۔
صدیقی لاثانی سرکارصاحب اوردیگر مقررین کے خطابات :
جناب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکار صاحب (مرکزی صدر قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و اوور سیز فارن افیئرز کمیٹی)
آپ نے اپنے خطاب میںکہا کہ پاکستان بھر سے تشریف لانے والے مہمانان گرامی، نمائندگان اور مرد خواتین جو سخت سردی اور دھند میں آج اس امن کانفرس میں تشریف لائے ہیں ہم ان سب کے مشکور ہیں۔ہم حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اوریہ سارا کریڈٹ موجودہ حکومت کو جاتا ہے جس نے ہماری تجاویز پر عمل کرتے ہوئے ہماری حوصلہ افزائی کی۔ ہماری ایک دن کی کال پر آج ہزاروں مرد و خواتین اس امن کانفرس میں موجود ہیں۔ اگر حکومت آئندہ بھی تنظیم مشائخ عظام پاکستان کی تجاویزقبول کرتے ہوئے ان پر عمل کیا تو میں یقین دلاتا ہوں کہ چند ماہ میں پاکستان میں انقلاب برپا کر دیں گے انشاء اللہ۔ آج اتنی سخت سردی میں مرد خواتین کی اتنی بڑی تعداد میں امن کانفرس میں شمولیت روحانی انقلاب کی طرف اشارہ ہے۔ یہاں پورے پاکستان کی نمائندگی ہو رہی ہے۔جو اچھا کام کرے گا ہم اس کے ساتھ ہیں۔ آج 5600سے زائد مشائخ اپنے لاکھوں پیروکاروں کیساتھ اور لاثانی ویلفیئر فائونڈیشن کے لاکھوں ورکرز آج اس امن کمیٹی کیلئے اپنی خدمات پیش کرتے ہیں۔ ہمیں پنجاب میں حکومتی نمائندگان نے بھرپور تعاون کی یقین دہانی دلائی ہے۔ مرکزی اور صوبائی حکومت کے ساتھ ملکر بھرپور طور پر امن کمیٹی کے پلیٹ فارم پر اپنی خدمات سر انجام دیں گے۔انشاء اللہ
اوم پرکاش نارائن(ہندو لیڈر )
نے ہندو کمیونٹی کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی سرزمین سے امن کا درس ملتاہے اسی طرح تمام مذاہب امن ،محبت اور رواداری کا درس دیتے ہیں ۔میں ہندو کمیونٹی کی طرف سے یہ اعلان کرتا ہوں کہ ہم ہر قدم پر لاثانی سرکار کے مشن میں ان کے ساتھ ہیں۔ اور ہر موقع پر بین المذاہب امن کاوشوں میں اپنا بھرپور کرادار ادا کریں گے۔بین المذاہب ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہیں۔لاثانی سرکار کی قیادت میں بین المذاہب ہم آہنگی کا یہ مشن اتنہائی پراثر ثابت ہو گا۔
سردار بشن سنگھ(سکھ لیڈر)
نے کہا کہ تمام معزز مہانان گرامی کو خوش آمدید کہتے ہوئے امن کمیٹی کا پیغام ، امن ، بھائی چارہ، دوستی کا پیغام دیتی ہے۔ اس وقت پاکستان سمیت پوری دنیا میں امن کی ضرورت ہے۔ آج سے 14صدیاں پہلے نبی پاک ۖ نے امن کا پیغام دیا ہے۔ سکھوں کے بانی نے 500سال پہلے امن کا پیغام دیا ہے۔ میں لاثانی سرکار اور علامہ ظہیر ہاشمی کی کاوشوں اور انتھک کوششوں کا سلام کرتا ہوں۔ جنہوں نے یہ گلدستہ بنایا ہے۔ آج بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کی ضرورت ہے۔ اور ہم سب ملکر سکھ، مسلمان، ہندو، عیسائی اس ضمن میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔
جیکولین ٹریسلر (کرسچن کمیونٹی کی لیڈر )
میں آج مشکور ہوں کہ آج مجھے اس امن کا نفرس میں کچھ بولنے کا موقع مل رہا ہے۔کیونکہ محرم الحرام کے سلسلہ میں امن کانفرس کا انعقاد کیا گیا ہے۔ تو کربلا کے میدان میںمسیحوں کا کردار آپ سب کے سامنے ہے جب یزید کی فوجوں نے خواتین کے سر سے دوپٹے اتار تو مسیحوں نے انہیں چادریں دی تھیں۔ ہم آج کرسچن کمیونٹی کی جانب سے یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہماری کبھی بھی کسی بھی وقت ضرورت پڑے بالخصوص محرام الحرام میں تو کرسچن کمیونٹی حاضر ہے۔ لاثانی سرکار کی بطور مرکزی صدر امن کمیٹی میں تعیناتی پر انکا تحہ دل سے خیر مقدم کرتے ہیں۔ چونکہ ہم نے بین المذاہب امن اتحاد کیلئے اپنے سفر کا آغاز صدیقی لاثانی سرکار کیساتھ کیا۔ اور انکی قیادت میں آگے بھی امن کمیٹی کیلئے اپنی خدمات پیش کرتے ہیں۔
مسز ظل ہما (UNOسوشل موبالائزر)
میں آج علامہ صاحب، مہمانان گرامی اور وزیر اعظم پاکستان کی مشکور ہوں جنہوں قائد روحانی انقلاب صوفی مسعود احمد صدیقی لاثانی سرکارکی خدمات کو دیکھتے ہوئے قومی امن کمیٹی میں بطور مرکزی صدر تعینات کیا۔لاثانی سرکار سائنسی اور روحانی ذہنیت رکھنے والے رہنما ہیں۔ جنہوں نے بین المذاہب امن اتحاد پر 1998سے ہی کام شروع کر دیا تھا ۔ اور آج امن کمیٹی کیلئے انکی وسعت نظری، تصوف اور سائنسی، مذہبی اور روحانی ذہنیت کی اشد ضرورت ہے۔ آپ نے کئی موقعوں پر پاکستان میں فرقہ واریت اور مذاہب کے درمیان بڑھتی ہوئی منافرت کو ختم کیا۔ جیلوں میں قیدیوں کو کھانا کھلایا۔ غریب بچیوں کیلئے جہیز کا انتظام کروایا۔ فیصل آباد جیل میں جوتوں اور کپڑوں کی کمی تھی وہ فراہم کیں۔ دارلامان میں کھانا فراہم کیا۔ ایسی شخصیت کی قومی امن کمیٹی میں موجودگی یقینا انقلاب کی طرف لے کر جائے گی۔
کانفرنس کا مقصد: حکومت اورعوام الناس کویہ باورکرانا تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔اس پلیٹ فارم پر مذاہب عالم اورمختلف مکاتب فکر کے امن پسند دانشوروںکو شامل کرکے استحکام پاکستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جاسکتاہے۔دوسرا مقصد یہ تھا کہ حکومت ایسے اداروںمیں کسی بھی قسم کے ٹائوٹ ،شرانگیز،دہشت گرداورغلط کردارکے لوگوں کوشامل کرنے کی بھرپور حوصلہ شکنی کرے تاکہ اقوام عالم میں اسلام اورپاکستان کے گرتے ہوئے میج کوبہتر کیا جاسکے۔